بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کو دفنانے کے بعد قبر پر ہاتھ رکھ کر تلقین کا حکم


سوال

قبر پے ہاتھ رکھ کے دعا کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ مسلمان میت کی تدفین کے بعد قبر پر سینہ کے محاذی ہاتھ رکھتے ہوئے اللہ تعالی کے رب ہونے اور اسلام کے دین ہونے اور محمد ﷺ کے پیغمبر ہونے کی تلقین کرنا درست ہے۔ اس کے علاوہ عام حالات میں قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا کرنا ثابت نہیں ہے، اس لیے اس سے اجتناب کرنا چاہیے، اور اگر فتنے کا اندیشہ ہو تو اسے ترک کرنا واجب ہوگا۔

فتاوی شامی ہے:

(ولايلقن بعد تلحيده) وإن فعل لاينهى عنه. وفي الجوهرة: أنه مشروع عند أهل السنة، ويكفي قوله: " يا فلان يا ابن فلان! اذكر ما كنت عليه، و قل: رضيت بالله ربًّا وبالإسلام دينًا وبمحمد نبيًّا، قيل: يا رسول الله؟ فإن لم يعرف اسمه؟ قال: ينسب إلى آدم وحواء".

(مطلب في التلقین بعدالموت، ج:2، ص:191، ط: ایچ ایم سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111201028

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں