بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

 میت کو تابوت کے ساتھ دفن کرنا


سوال

 میت کو تابوت کے ساتھ دفن کرنا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب

مسلمانوں کے لیے میت کو دفن کرنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ میت کو کفن دے کر قبر میں زمین پر لٹا دیں اور تختے دے کر مٹی ڈال دیں،  صندوق میں بند کرکے دفن کرنا مسلمانوں کا طریقہ نہیں ہے، نصاریٰ کا شعار ہے، البتہ  اگر کوئی  خاص ضرورت اور سخت حاجت پیش آجائےمثلاً: زمین کمزور ہے تو اس میں تابوت یعنی لکڑی کے صندوق میں میت کو رکھ کر اتارنا جائز ہے، لیکن بلاضرورت اسلامی شعار کوچھوڑنا اور خواہ مخواہ صندوق پر کثیر  رقم خرچ نہیں کرنا چاہیے۔ (مستفاد: کفایت المفتی ، ۴/ ۵۰ ، ۶۳ ط:دار الاشاعت)

فتاوی شامی[کتاب الصلاة، باب صلاة الجنائز،  (2/ 234) ] میں ہے:

’’ (قوله: ولا بأس باتخاذ تابوت إلخ) أي يرخص ذلك عند الحاجة، وإلا كره‘‘.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200155

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں