بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کا چہرہ دیکھنا


سوال

کیا میت کا چہرہ دیکھنا جائز ہے؟

جواب

مرد میت کا چہرہ مردوں اور محارم کے لیے نیز عورت کا  عورتوں اور محارم کے لیے دیکھنا جائز ہے، لیکن اس بنا پر (یعنی کسی کو چہرہ دکھانے کے لیے) تدفین میں تاخیر کرنا جائز نہیں ہے۔ نیز نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد تدفین سے پہلے چہرہ دکھانے کے التزام اور اسے رسم بنالینے سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح  (ص: 604):

وكذا يستحب الإسراع بتجهيزه كله" أي من حين موته فلو جهز الميت صبيحة يوم الجمعة يكره تأخير الصلاة عليه ليصلي عليه الجمع العظيم بعد صلاة الجمعة، ولو خافوا فوت الجمعة بسبب دفنه يؤخر الدفن اهـ.

 فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111200855

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں