بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میاں بیوی کے علیحدہ رہنے سے نکاح کا حکم / غیر کی منکوحہ سے نکاح کرنا


سوال

میرے قریبی دوست نے نکاح کیا ہے،  ایک ایسی لڑکی سے جو کہ شادی شدہ تھی،  پہلی شادی کی تفصیل یہ ہے کہ پانچ سال قبل اس کی شادی جس کے ساتھ ہوئی وہ بیرون ملک میں مقیم تھے،  شادی کے بعد اہلیہ کو ساتھ بیرون لے گئےاور وہاں نباہ  نہ ہونے کی وجہ سے لڑکی واپس آگئی اور پانچ سال تک نہ لڑکی نے خلع لیا اور نا ہی لڑکے نے طلاق دی اور نا ہی دونوں نے ان پانچ سالوں میں کسی قسم کا کوئی رابطہ کیا۔

پانچ سال بعد میرے دوست کا رشتہ ہوا اس لڑکی سے،  لڑکی والوں نے کہا کہ ہم نے فتوی لیا ہے کہ اگر اتنا عرصہ میاں بیوی کے درمیان کوئی رابطہ نہ ہو تو طلاق ہوجاتی ہے، لہذا طلاق ہوگئی ہے،  آپ نکاح کرلیں ۔

میرے دوست نے ان کی بات پر اعتماد کرتے ہوے نکاح کرلیا، آیا پہلانکاح ختم ہو گیا یا نہیں؟ دوسرا نکاح ہوا یا نہیں؟ اگردوسرا نکاح نہیں ہوا اور یہ دوسال تک میاں  بیوی بن کر زندگی گزارتے رہے اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

میاں بیوی کے علیحدہ رہنے سے خواہ وہ طویل عرصہ ہی کیوں نہ ہو ، دونوں کا نکاح ختم نہیں ہوتا، بلکہ نکاح کے ختم ہونے کے لیے شوہر کی طرف سے طلاق، یا باہمی رضامندی سے خلع، یا نکاح فسخ ہونے کے اسباب کی موجودگی میں فسخ نکاح کا پایا جانا ضروری ہے۔

1۔ لہذا صورتِ مسئولہ میں  مذکورہ عورت اپنے شوہر سے جو پانچ سال علیحدہ رہی تھی اس سے اس پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی تھی، دونوں کا نکاح بدستور باقی تھا، اور عورت کے لیے پہلے نکاح کی موجودگی میں دوسرا نکاح کرنا ناجائز اور حرام تھا۔

2۔ آپ کے دوست لؑڑکی والوں کے بتانے پر  یہ سمجھ کہ پہلے شوہر سے نکاح ختم ہوگیا ہے، مذکورہ عورت سے نکاح کرلیا تو یہ نکاح فاسد تھا، اب معلوم ہونے پر دونوں پر فی الفور علیحدگی لازم ہے، اور شوہر  عورت سے یہ کہہ کر علیحدگی اختیار کرلے کہ میں تجھے چھوڑدیا۔

3۔ دو سال تک دونوں کا ساتھ رہنا ناجائز اور حرام تھا،  البتہ چوں کہ یہ نکاحِ فاسد تھا، اس لیے اس دوران اگر کوئی اولاد ہوئی ہو تو اس کا نسب بھی ثابت ہوگا اور عورت پر عدت گزارنا بھی لازم ہوگا۔ نیز دونوں پر توبہ و استغفار کرنا لازم ہے۔

4- جب تک پہلا شوہر زبانی یا تحریری طلاق یا خلع نہ دے یا کسی معتبر شرعی بنیاد پر نکاح فسخ نہ کرالیا جائے یا پہلے شوہر کا انتقال ہوکر عدت نہ گزر جائے کسی بھی شخص سے مذکورہ عورت کا نکاح جائز نہیں ہوگا۔

حاشية ابن عابدين - (3 / 132):
"ومقتضاه الفرق بين الفاسد والباطل في النكاح، لكن في الفتح قبيل التكلم على نكاح المتعة: أنه لا فرق بينهما في النكاح، بخلاف البيع، نعم في البزازية: حكاية قولين في أن نكاح المحارم باطل أو فاسد، والظاهر أن المراد بالباطل ما وجوده كعدمه، ولذا لايثبت النسب ولا العدة في نكاح المحارم أيضاً كما يعلم مما سيأتي في الحدود. 
 وفسر القهستاني هنا الفاسد بالباطل، ومثّله بنكاح المحارم وبإكراه من جهتها أو بغير شهود الخ وتقييده الإكراه بكونه من جهتها قدمنا الكلام عليه أول النكاح قبيل "قوله: وشرط حصول شاهدين"، وسيأتي في باب العدة: أنه لا عدة في نكاح باطل، وذكر في البحر هناك عن المجتبى: أن كل نكاح اختلف العلماء في جوازه كالنكاح بلا شهود فالدخول فيه موجب للعدة، أما نكاح منكوحة الغير ومعتدته فالدخول فيه لايوجب العدة إن علم أنها للغير؛ لأنه لم يقل أحد بجوازه فلم ينعقد أصلاً.  قال: فعلى هذا يفرق بين فاسده وباطله في العدة، ولهذا يجب الحد مع العلم بالحرمة؛ لأنه زنى، كما في القنية وغيرها اهـ 
 والحاصل: أنه لا فرق بينهما في غير العدة، أما فيها فالفرق ثابت، وعلى هذا فيقيد قول البحر هنا: "ونكاح المعتدة" بـ "ما إذا لم يعلم بأنها معتدة"، لكن يرد على ما في المجتبى مثل نكاح الأختين معاً؛ فإن الظاهر أنه لم يقل أحد بجوازه، ولكن لينظر وجه التقييد بالمعية، والظاهر أن المعية في العقد لا في ملك المتعة؛ إذ لو تأخر أحدهما عن الآخر فالمتأخر باطل قطعاً".

الفتاوى الهندية (1/ 526):
"لو كان النكاح فاسداً ففرق القاضي إن فرق قبل الدخول لاتجب العدة، وكذا لو فرق بعد الخلوة، وإن فرق بعد الدخول كان عليها الاعتداد من وقت التفريق، وكذا لو كانت الفرقة بغير قضاء، كذا في الظهيرية".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 516):
"(وعدة المنكوحة نكاحاً فاسداً) فلا عدة في باطل وكذا موقوف قبل الإجازة، اختيار، لكن الصواب ثبوت العدة والنسب، بحر، (والموطوءة بشبهة) ومنه تزوج امرأة الغير غير عالم بحالها، كما سيجيء". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200512

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں