بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مکان یا دکان کرائے پر دینا


سوال

شرعی طور پر مکان یا دکان کرائے پر دینا جائز ہے نہیں؟

جواب

شرعی طور پر مکان یا دکان کرائے پر دینا جائز ہے، البتہ شرائط کا لحاظ کرنا ضروری ہے:

  • اجرت/ کرایہ متعین ہو، مثلاً 10000ماہانہ۔
  • جگہ حوالہ کی جاسکے۔
  • جگہ مکمل طور حوالہ کی جائے، پھر کرایہ لیا جائے۔
  • اس کرایہ کے ساتھ کوئی غیر متعلقہ شرط نہ لگائی جائے جیسا کہ  تین سال کرایہ کے بعد تم یہ مکان خرید لوگے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 4):

(وكل ما صلح ثمنًا) أي بدلا في البيع (صلح أجرةً) لأنها ثمن المنفعة ولاينعكس كليًا، فلايقال: ما لايجوز ثمنًا لايجوز أجرةً؛ لجواز إجارة المنفعة بالمنفعة إذا اختلفا كما سيجيء.

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200436

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں