1:ایک مسلمان آدمی ہے، وہ ایک حقیقی کہانی لکھتا ہے، اور وہ اپنی کہانی کسی دوسرے آدمی کو بیچتا ہےاور وہ دوسرا آدمی مسلم ہو یا غیر مسلم اس کو فلماتاہے تو کیا پہلے والے آدمی کا اس کہانی کے بیچنے کا پیسہ لینا جائز ہے؟
2: اصلاحی ویڈیو بنانا جائز ہے یا نہیں؟ جیسے کسی ویڈیو میں غیبت کو پیش کرنا غیبت کتنا بڑا گناہ ہے ؟
1: صورتِ مسئولہ میں پہلا شخص جس نے کتاب لکھ کر اس کا نسخہ آگے بیچا ہے اگر اسے معلوم نہیں ہو کہ اس سے کتاب خریدنے والے کا ارادہ اس کتاب پر فلم بنانے کا ہے تو وہ شخص گناہ گار نہیں ہوگا اور اگر اسے معلوم ہو کہ اس سے کتاب خریدنے والے کا ارادہ اس کتاب پر فلم بنانے کا ہے تو ایسی صورت میں اس کو کہانی بیچنا بھی گناہ ہے۔
2: اگر اصلاحی ویڈیو میں جان دار کی تصاویر نہ ہوں اور اس میں کوئی موسیقی (مثلاً بیک گراونڈ میوزک وغیرہ) نہ ہو تو ایسی ویڈیو بنانے کی گنجائش ہے۔
أحكام القرآن للجصاص ت قمحاوي (3 / 296):
وقوله تعالى: {ولا تعاونوا على الإثم والعدوان} نهي عن معاونة غيرنا على معاصي الله تعالى".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 391):
"(و) جاز (بيع عصير) عنب (ممن) يعلم أنه (يتخذه خمراً)؛ لأن المعصية لاتقوم بعينه بل بعد تغيره". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201703
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن