بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل میں قرآن کریم محفوظ ہونے کی صورت میں بیت الخلا لے جانے کا حکم


سوال

موبائل میں قرآنِ مجید محفوظ ہو، لیکن موبائل کی سکرین بند ہو اور موبائل جیب میں ہو  تو کیا قضائے حاجت کے لیے  بیت الخلا  جانا جائز ہے؟ 

جواب

اگر قرآنِ کریم کی پی ڈی ایف/  اپیلی کیشن موبائل اسکرین پر ظاہر  ہو تو  اسے بیت الخلا  میں لے جانا ممنوع ہوگا،  بصورتِ دیگر گنجائش ہوگی، البتہ بیت الخلا  نہ لے جانا بہترہے؛ تاکہ بے ادبی کا شائبہ بھی نہ ہو۔

نیز  جب موبائل اسکرین پر قرآنِ مجید  کھلا ہو تو  اسے چھونے کے لیے باوضو ہونا ضروری ہے، بلا وضو اسکرین پر ہاتھ لگانا درست نہیں، البتہ  اسکرین کے علاوہ موبائل کے دیگر حصوں کو بلاوضو چھوسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144106200589

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں