موبائل میں قرآنِ مجید محفوظ ہو، لیکن موبائل کی سکرین بند ہو اور موبائل جیب میں ہو تو کیا قضائے حاجت کے لیے بیت الخلا جانا جائز ہے؟
اگر قرآنِ کریم کی پی ڈی ایف/ اپیلی کیشن موبائل اسکرین پر ظاہر ہو تو اسے بیت الخلا میں لے جانا ممنوع ہوگا، بصورتِ دیگر گنجائش ہوگی، البتہ بیت الخلا نہ لے جانا بہترہے؛ تاکہ بے ادبی کا شائبہ بھی نہ ہو۔
نیز جب موبائل اسکرین پر قرآنِ مجید کھلا ہو تو اسے چھونے کے لیے باوضو ہونا ضروری ہے، بلا وضو اسکرین پر ہاتھ لگانا درست نہیں، البتہ اسکرین کے علاوہ موبائل کے دیگر حصوں کو بلاوضو چھوسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200589
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن