بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل میں قرآن مجید پڑھنے کا حکم


سوال

موبائل میں قرآنِ مجید پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

موبائل میں دیکھ کر قرآنِ مجید کی تلاوت کرنا جائز ہے، لیکن  اگر قرآنِ کریم  کھلا ہوا ہو تو اسکرین کو  وضو کے بغیر چھونا جائز نہیں ہے ، اس کے علاوہ  موبائل کے دیگر حصوں کو  مختلف  اطراف  سے چھونا جائز ہے۔ لیکن قرآنِ مجید مصحف میں دیکھ کر پڑھنا افضل ہے، اس لیے کہ مصحف کو دیکھنا، اس کو چھونا اور اس کو اٹھانا  یہ اس کا احترام ہے،  اور اس میں معانی میں زیادہ تدبر کا موقع ملتا ہے،  اور یہ سب ثواب کا ذریعہ ہے،  ظاہر ہے کہ یہ سب باتیں موبائل میں حاصل نہیں ہوتیں،  اور زیادہ ثواب والے کام  کو  چھوڑ  کر  کم ثواب والے کام کو اختیار کرنا خلافِ  اولی اور خلافِ تقوی ہے؛  اس لیے جہاں تک ہوسکے مصحف ہی سے پڑھا جائے، اگر کبھی ضرورت ہو تو موبائل سے پڑھ لیں،  ورنہ عام حالات خصوصاً مسجد میں  جہاں سہولت سے قرآن میسر بھی ہیں،  وہاں موبائل کے بجائے مصحف سے قرآنِ مجید پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیے، تاہم ثواب میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔ نیز قرآنِ کریم کے ادب کا تقاضا یہ بھی ہے کہ موبائل میں غیر شرعی اشیاء (جان دار کی تصاویر اور ویڈیوز ، موسیقی وغیرہ)  محفوظ نہ رکھی جائیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں