سم کمپنی میسج بھیجتی ہے کہ ہمارے اکاونٹ میں ۱۰۰۰ روپے رکھو جب تک رقم ہوگی تو دن میں آپ کو ۵۰ منٹ دیے جائیں گے، نکلوانے پر صرف ۱۸ روپے کٹوتی ہوگی، کیا یہ جائز ہے؟
سم میں اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے صارف جو 1000 روپے جمع کراتا ہے درحقیقت یہ قرض ہے اور کمپنی اس مخصوص رقم جمع کرانے کی شرط پر اکاؤنٹ ہولڈر کو یومیہ فری منٹس اور میسیجز وغیرہ کی سہولت فراہم کرتی ہے ، یہ قرض پر مشروط نفع ہے جو شرعاً ناجائز ہے۔ اس لیے کہ قرض پر شرط لگا کر نفع اٹھانے کو نبی کریم ﷺ نے سود قرار دیا ہے۔ چوں کہ مذکورہ اکاؤنٹ کھلوانا ناجائز معاملے کےساتھ مشروط ہے ؛ اس لیے یہ اکاؤنٹ کھلوانا یا کھولنا جائز نہیں ہے۔ (مصنف بن أبی شیبہ، رقم: ۲۰۶۹۰ )
'' فتاوی شامی '' میں ہے: '' وفي الأشباه: کلّ قرضٍ جرّ نفعاً فهو حرام''۔ ( ج: ۵، ص: ۱۶۶، ط: سعید)
اگر کوئی کمپنی اس طرح کا '' ایزی پیسہ اکاؤنٹ'' بنائے جس میں صرف اصل جمع کردہ رقم کے برابر ہی استفادہ کیا جاسکتاہو، اضافی کوئی نفع نہ دیا جاتاہو تو ایسے اکاؤنٹ سے فائدہ اٹھانا جائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201455
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن