ایک مسلم بالغ لڑکی (عمر 26 سال )کا ایک مسلم بالغ لڑکے(عمر 34 سال) سے رشتہ طے ہوتا ہے, لڑکی صوم وصلوۃ اور مکمل شرعی پردے کی پابند ہے, اب یہ دونوں فون پر گفتگو بھی کرتے,ملتے جلتے,اکٹھے سفر کرتے ہیں,ساتھ آتے جاتےایک سال سے ایسا ہی چل رہا ہے,مزید یہ کہ نکاح شادی اور رخصتی ایک سال بعد ہوگی, لڑکی کے ماں باپ اور بھائی منع نہیں کرتے, شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟
منگنی کے وقت اگر شرعی طور پر نکاح نہ ہو تو منگنی کی حیثیت ایک وعدہ ہی کی ہے کہ دوخاندان والوں نے آپس میں وعدہ کر لیا ہے کہ اس لڑکی کا اس لڑکے سے مستقبل میں نکاح ہوگا۔
وعدہ کرنے سے لڑکا لڑکی ایک دوسرے کے لیے حلال نہیں ہوتے؛ لہذا منگنی کے بعد نکاح ہونے تک لڑکا اور لڑکی آپس میں ایک دوسرے کے لیے نامحرم اور اجنبی ہی رہتے ہیں ، اور
نا محرم لڑکاو لڑکی کا آپس میں فون پر بات چیت کرنا یا ساتھ گھومنا پھرنا اور ساتھ سفر کرنا ممنوع اور معصیت ہے،لہذا حرام عمل سے بچنا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200607
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن