بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منگنی کی حیثیت اور اس موقع پر خطبہ پڑھنا


سوال

خیبر پختون خواہ میں منگنی کا جو طریقہ رائج ہے، یعنی منگنی میں لڑکی اور لڑکے کی طرف سے وکیل/ولی ایجاب و قبول کرتے ہیں، مولوی صاحب خطبہ بھی پڑھتا ہے، گواہ بھی ہوتے ہیں اور حقِ مہر بھی طے کرتے ہیں۔اب اس صورت میں درج ذیل سوالوں کے جوابات درکار ہیں:

۱۔ کیا اس طرح کی منگنی اسلام میں قرآن و حدیث سے ثابت ہے؟  ۲۔ اگر لڑکا یا لڑکی منگنی ختم کرنا چاہیں، تو حقِ مہر دینا ہو گا یا نہیں؟  ۳۔ اگر یہ نکاح ہے، تو پھر شادی کے موقع پر، بارات کے بعد دوبارہ نکاح کیوں کرتے ہیں؟ کیا منگنی کا نکاح کافی نہیں؟ دوبارہ نکاح کرنا، یا منگنی کے وقت نکاح کرنا بدعت نہیں؟ ۴۔ کیا اس طرح کی منگنی کے بعد لڑکا، لڑکی آپس میں مل سکتے ہیں؟ ۵۔ لڑکا یا لڑکی کی مرضی کے بغیر گھر والے منگنی ختم کر سکتے ہیں؟ ۶۔ اگر لڑکی یا لڑکے والے منگنی ختم کرنا چاہیں تو لڑکے کو طلاق دینی ہو گی یا صرف کہنے سے منگنی ختم ہو جاتی ہے کہ ہم نے منگنی ختم کر دی؟ 

جواب

1.منگنی کا مقصد مستقبل میں ہونے والے نکاح کے عقد کو پختہ کرنا ہوتا ہے، کبھی کبھار اس مجلس میں نکاح کے لیے ابتدائی اور ضروری امور مثلاً: مہر وغیرہ بھی طے کر لیے جاتے ہیں، منگنی کے لیے شریعت نے کوئی مخصوص طریقہ مقرر نہیں کیا، اگر اس موقع پر تبرک کے لیے خطبہ پڑھ کر لڑکی اور لڑکے کے ولی ایجاب و قبول بھی کرلیں تو اس کی گنجائش ہے.

2 و 3.اگر مذکورہ بالا مجلس کے انعقاد کا مقصد منگنی ہو، نکاح نہیں تو منگنی ختم کرنے کے بعد مہر واجب نہ ہوگا، لیکن اگر اس مجلس کے انعقاد کا مقصد نکاح ہو اور پھر اس نکاح کو ختم کرنا چاہیں تو حق مہر کی ادائیگی واجب ہوگی. دونوں صورتوں میں دوبارہ نکاح کرنا یا منگنی کے موقع پر خطبہ پڑھنا اور ایجاب و قبول کرنا بدعت نہیں.

4.منگنی کے بعد نکاح سے پہلے لڑکے اور لڑکی کا آپس میں ملنا درست نہیں.

5.منگنی کی حیثیت وعدہ نکاح کی ہے، اور شریعت کا حکم وعدہ کے سلسلے میں یہ ہے کہ اسے پورا کیا جائے، تاہم شدید مجبوری کی صورت میں اس کے خلاف کرنے کی گنجائش ہے، لہذا شدید شرعی مجبوری کی وجہ سے منگنی ختم کرنے کی گنجائش ہے، لیکن شدیدعذر کے بغیر منگنی ختم کرنا باعثِ گناہ ہے، البتہ لڑکے اور لڑکی کی اجازت کے بغیر گھر والوں کو منگنی ختم کرنے کی اجازت نہیں.

6.منگنی ختم کرنے کے لیے طلاق کے الفاظ استعمال کرنا ضروری نہیں، صرف اتنا کہہ دینا کافی ہے کہ ہم نے منگنی ختم کردی ہے.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143906200093

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں