بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مندر کے چڑھاوے کے ناریل کا تیل خریدنا


سوال

 ایک آدمی مندر کے چڑھاوے کے ناریل (coconut) کو مندر کے پجاری سے خرید کر لاتا ہے ۔ پھر ان ناریلوں سے تیل (coconut oil) نکال کر بازار میں بیچتا ہے ۔ کیا اس تیل کوخرید کر استعمال کر سکتے ہیں ؟

*نوٹ* :- اس تیل کو خرید نے کی وجہ اس کا اصلی و پیور ہونا ہے.

جواب

مندر پر جو چڑھاوے چڑھائے جاتے ہیں  وہ اگر بتوں کے لیے   چڑھائے جائیں تو اس سے وہ چڑھاوا اصل مالک کی ملکیت سے نہیں نکلتا، لہذا مندر کے پجاری سے اس کا خریدنے سے خریدنے والا اس کا مالک نہیں بنے گا، اور اگرچڑھاوے کے ناریل وغیرہ کے چڑھانے والے کی غرض  مندر پر چڑھاوے سے مندر کے پجاری کو دینا  ہو جیسا کہ غالب یہی ہے، تو اس صورت میں  مجاور وپجاری کے قبضہ کرنے سے وہ چیز اس کی ملکیت میں آجاتی ہے اس کے بعد ان سے وہ چیز خریدنا جائز ہے، لہذا اگر کوئی شخص ان سے ناریل  خرید کر  اس کا تیل نکال کر اسے فروخت کرتا ہے تو یہ جائز ہے، اور اس سے تیل خرید کر استعمال کرنا بھی جائز ہے۔(فتاوی محمودیہ 16/70 ، ط: فاروقیہ۔ فتاوی دار العلوم دیوبند  14/403،  ط: دارالاشاعت)  فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143909201466

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں