بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

’’منحہ‘‘ اور ’’مناھل‘‘ کا معنی اور یہ نام رکھنے کا حکم


سوال

’’منحہ‘‘ اور ’’مناھل‘‘ نام کا معنی کیا ہے؟ کیا میں  اپنی بیٹی کا یہ نام  رکھ سکتا ہوں؟

جواب

 ’’منحہ‘‘  اور ’’مناھل‘‘ دونوں عربی زبان کے الفاظ ہیں۔  ’’منحہ‘‘   کا معنی ہے تحفہ، عطیہ، گفٹ۔ اور ’’مناھل‘‘ ’’منھل‘‘ کی جمع ہے ،اس  کا معنی ہے:  پانی کا گھاٹ، سیرابی حاصل کرنے کا مقام۔

آپ اپنی بیٹی کا نام ’’منحہ‘‘ یا ’’مناھل‘‘ رکھ سکتے ہیں، لیکن زیادہ بہتر یہ ہے کہ بیٹی کا نام صحابیات مطہرات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی نام پر رکھا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200048

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں