بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ملازمت میں جھوٹ بولنا


سوال

میں ایک گوشت بیچنے والے کمپنی میں کام کرتا ہوں، اب مسئلہ یہ ہے کہ اگر آج کے دن ہمارے گوشت پڑا ہے اس میں سے کل کے لیے کبھی بچ جاتا ہے،  جسے کل دوبارہ  ری  پیک  کرکے  آج کی تاریخ ڈال کر ٹھنڈے  چیلر میں ڈسپلے کرتے ہیں، اب  جب گاہک کبھی کبھار پوچھ  لیتا ہے کہ آج کی ہے تو سب کہتے ہیں کہ جی! لیکن چوں کہ میں نیا سیل مین آیا ہوں،  اب میرے  لیے یہ کہنا مشکل ہے اور  کہوں گا نہیں تو  گاہک اکثر چھوڑ دیتے ہیں۔

میرے ساتھ  ہر نوکری میں یہی مسئلے  ہوتے ہیں جس کی وجہ سے نوکری چھوڑ دیتا ہوں، اب بہت پریشان ہو کہ کہیں تنخواہ حرام نہ ہو جائے یا زندگی بھر جھوٹ بول کر خود کو برباد نہ کردوں! گھر  میں سب کہتے ہیں تمہارے  ہر وقت یہی مسئلے ہوتے ہیں، نوکری کر نہیں سکتے اور بہانے بناتے ہو۔ اب جاؤ تو جاؤ۔  کوئی مجھے کام پر نہیں رکھتا، مشکل سے یہ نوکری ملی تھی، اس میں بھی شکوک پیدا ہوگئے۔

برائے مہربانی کوئی ایسا حل نکال دیجیے جس سے نوکری بھی بچ جائے اور حرام اور جھوٹ سے بھی بچ جاؤں۔میں ہوں سیل مین گاہک سوال مجھ سے پوچھتے ہیں جس کا جواب میرے  لیے پریشان کن ہے!

جواب

صورتِ مسئولہ  میں خریدار  کے استفسار  پر کل کے بچے ہوئے گوشت کو آج کا تازہ گوشت کہنا  جھوٹ ہے،  جس کی شریعت میں گنجائش نہیں، اس لیے سائل اپنے آپ کو اس جھوٹ سے بچانے کااہتمام کرے، خریدار  متعین گوشت کے بارے میں سوال کرے جو گزشتہ روز کا ہو تو  سچ کہے یا اسے جواب دینے کے بجائے تازہ گوشت کی طرف متوجہ کردے  کہ یہ آج کا ہے، آپ یہ لے لیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200690

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں