بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ملائشین کرنسی میں قرضہ دے کر پاکستانی کرنسی میں واپس لینا


سوال

 اگر ایک شخص نے  دوسرے شخص کو  2 سال  قبل ملائیشا کی کرنسی  666رنگٹ پاکستان بھیج دیے۔ اور اب وہ قرضہ واپس لینا چاہے توکیا قرضہ پاکستانی کرنسی میں لے گا؟ یا ملائیشا کی کرنسی میں قرضہ واپس لے گا؟حالاں کہ مقروض بھی اس وقت ملائیشا میں ہے ۔ 

جواب

قرض کی ادائیگی کا ضابطہ یہ ہے کہ جتنا قرض لیا ہے اتنا ہی واپس کیا جائے، اس میں کمی یا زیادتی کرنا سود ہوگا، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر666 ملائشین رنگٹ   قرضہ لیا تو اتنے ہی  ملائشین رنگٹ یعنی  666 ادا کرنے ہوں گے، اور اگر ادائیگی کے دن باہمی رضامندی سے ملائشین رنگٹ کی   بجائے  پاکستان  کی کرنسی  کی اس دن کی بازار میں  قیمت کے حساب سے ادا کیاجائے تو اس کی بھی گنجائش ہے۔

العقود الدرية في تنقيح الفتاوى الحامدية (1/ 279):

"(سئل) في رجل استقرض من آخر مبلغاً من الدراهم وتصرف بها ثم غلا سعرها فهل عليه رد مثلها؟

(الجواب) : نعم ولاينظر إلى غلاء الدراهم ورخصها كما صرح به في المنح في فصل القرض مستمداً من مجمع الفتاوى".

وفیہ أیضاً (2/ 227):

" الديون تقضى بأمثالها".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200462

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں