بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مقیم کا مسافر امام کے ساتھ ایک رکعت میں شامل ہونا


سوال

 ایک مقیم آدمی ایک مسافر امام کے ساتھ دوسری رکعت میں ملا، امام صاحب نے دوسری رکعت کے بعد سلام پھیر دیا۔ اب یہ مقتدی اپنی باقی  تین رکعات کیسے پوری کرے گا؟

جواب

مقیم شخص کی اقتدا مسافر امام کے پیچھے درست ہے، اور جب مسافر امام کے ساتھ کوئی شخص چار رکعات والی نماز کی دوسری رکعت میں شریک ہوا تو یہ  مقتدی لاحق بھی ہے اور  مسبوق بھی۔اور ایسے مقتدی کاحکم  یہ ہے کہ یہ شخص پہلے دو رکعت بلا قراء ۃ ادا کرے جس میں یہ لاحق ہے اورآخر میں وہ رکعت اداکرے گا جس میں یہ  مسبوق ہے اور یہ  تیسری رکعت قراء ۃ کے ساتھ اد اکرے گا۔

(فتاوی دارالعلوم دیوبند 4/340،دارالاشاعت۔ایضا 3/254،دارالاشاعت)

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ دیکھیے:

مسافر امام کی نماز مکمل ہونے کے بعد مقیمین اپنی نماز کیسے مکمل کریں گے؟

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201053

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں