میں قرض دارہوں، میرا چھوٹا بھائی مجھے اپنے ساتھ قربانی میں ملا رہا ہے اور تمام اخراجات خود برداشت کرنا چاہ رہا ہے، اس صورت میں کیامیری قربانی ہو جائے گی، مجھ پر تقریبا 80000 تک قرضہ ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کے پاس مذکورہ قرض کی رقم منہا کرنے کے بعد نصاب کے بقدر مالیت (سونا، چاندی، نقدی، مال تجارت، ضرورت سے زائد سامان کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے بقدر رقم) نہیں ہے اور عیدالاضحٰی کے تیسرے دن سورج غروب ہونے تک بھی اتنی مالیت نہیں ہوتی تو آپ قربانی واجب نہیں ہے، تاہم اگر آپ کا بھائی اپنی خوشی سے آپ کی طرف سے قربانی کرتا ہے اس نفلی قربانی کا آپ کو ثواب ملے گا۔ اور اگر آپ کے پاس اس قرض کے رقم منہا (نکالنے کے بعد) نصاب کے بقدر رقم ہو تو آپ پر قربانی واجب ہوگی، اس صورت میں بھی اگر آپ کا بھائی اپنے خرچہ سے آپ کی طرف آپ کی اجازت سے قربانی کرلیتا ہے تو اس سے آپ کی واجب قربانی ادا ہوجائے گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200024
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن