بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مقروض پر زکات


سوال

 میرے پاس 260,000 روپے پڑے ہوئے ہیں،  اور میں نے 170,000 روپے کی زمین لی ہے، اس کا قرض دینا ہے اور 400,000 لاکھ پلاٹ کے دسمبر میں دینے ہیں ۔ کیا میرے اوپر زکات واجب ہوگی؟

جواب

اگر آپ نے زمین اور پلاٹ تجارت کی نیت سے نہیں خریدے تو  آپ 260000  روپے سمیت تمام قابلِ زکات اثاثوں (سونا چاندی، مالِ تجارت، شیئرز وغیرہ) میں سے اپنی زمین اور پلاٹ کے  قرض کی ایک سال کے اند ر واجب الادا اقساط کو منہا کریں گے، اگر پھر بھی نصاب کے بقدر رقم بچتی ہے تو آپ زکات دیں گے۔ اس سے کم رقم بچنے کی صورت میں آپ پر زکات واجب نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ اس سال (2019ء میں) سرکاری اعلان کے مطابق زکات کا نصاب 44،415 روپے ہے۔

" (فارغ عن الدین) والمراد دین له مطالب من جهة العباد سواء کان الدین لهم أو لله تعالی، وسواء کانت المطالبة بالفعل أو بعد زمان، فینظم الدین المؤجل ولو صداق زوجته المؤجل إلی الطلاق أو الموت". (مجمع الأنهر، ج:۱ ص:۲۸۶، کتاب الزکاة، داماد آفندی، دار الکتب العلمیة/بیروت،ط:۱۴۱۹ھ)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200583

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں