بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مقدس اوراق کے ضایع کرنے کا طریقہ


سوال

اخبارات ، بینرز، پوسٹر، پمفلٹ یا مصنوعات کے کورجگہ جگہ موجودملتے ہیں۔ یہ اردو میں بھی ہوتے ہیں اور انگریزی میں بھی۔ان پر کچھ نہ کچھ ایسا تحریر ہوتا ہے جو دین کی نسبت سے قابل احترام ہوتا ہے۔ان کی حفاظت کے لیے کوئی مہذب طریقہ اختیار نہیں کیا جاتا۔اور لاپرواہی سے پھینک دیے جاتے ہیں۔ ادب واحترام کے کیا احکامات ہوں گے اگران پر: (1)قرآنی آیات اور احادیث کے تراجم تحریر ہوں۔ (2)ایسے اسما تحریر ہوں قابل احترام شخصیت کی طرف اشارہ کررہے ہوں۔ جیسے مولانا محمداشرف قادری، احمد برادرز، خالد بن ولید روڈ، عثمان انڈسٹریز۔

جواب

ایسے صفحات جن پر قرآنی آیات واحادیث کے الفاظ یا ان کا ترجمہ ہو،  یا اسی طرح انبیایا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام گرامی ہوں ان کا احترام ضروری ہے۔جب ان کی ضرورت نہ رہے یا وہ قابل استعمال نہ ہوں تو سب سے بہتروافضل یہ ہے کہ ان مقدس صفحات کوآبادی سے دورکسی پاک جگہ گھڑا کھود کر دفن کردیا جائے، دوسراطریقہ یہ ہے کہ کپڑے کے تھیلے میں ان صفحات کے ساتھ پتھر رکھ کر دریا،سمندروغیرہ میں ڈال دیا جائے تاکہ کنارے پر نہ آئے۔ آج کل کئی ایک فلاحی اداروں نے مساجد کے باہر اور مختلف عام شاہ راہوں پر ایسے ڈبے رکھے ہیں جو ان جیسے صفحات ڈالے جانے کے لیے مختص ہیں ، تحقیق کر لی جائے کہ اگر وہ ادارے مذکورہ بالا شرعی طریقے کے مطابق ان صفحات کو ضایع کرتے ہیں تو یہ صفحات ان ڈبوں میں بھی ڈالے جا سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ عام اخبارات میں اگر کوئی مقدس نام آجائے تو ان کا ایسااحترام لازم نہیں جیسا قرآنی آیات پر مشتمل تحریرکا ہوتا ہے۔حرج کی وجہ سےعام اختبارات کی طرح انہیں استعمال یا ضائع کیا جاسکتا ہے۔


فتوی نمبر : 143705200026

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں