بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مقدس اوراق کا حکم


سوال

ایسی کتابوں،  اخبارات  اور رسالوں کا کیا کیا جائے جن کا مقصد علماء ، مدارس اور دینی جماعتوں کے خلاف فتنہ پروری ہو ، جب کہ ان میں قرآنِ کریم کی آیات کا ترجمہ، احادیث کا ترجمہ،  انبیاءِ کرام علیہم السلام ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اولیاء ِ کرام رحمہم اللہ کے نام بھی ہوں؟  کیا ان کو پھاڑا جا سکتا ہے ؟ اگر نہیں تو ان کا  کیا کیا جائے؟ 

جواب

ایسی کتابوں، اخبارات اور رسائل کے متعلق بہترصورت اوراحتیاط کاتقاضایہی ہے کہ انہیں کسی کپڑے میں لپیٹ کرمحفوظ مقام پر دفن کردیاجائے، اگر دفنانامشکل ہو تو کسی غیرآباد  کنویں یاسمندرمیں ڈال دیاجائے، اور بصورتِ  مجبوری انہیں جلاکران کی راکھ سمندرمیں بہادی جائے، یا پانی میں ملاکرکسی ایسی پاک جگہ پرڈال دیں جہاں لوگوں کا گزرنہ ہوتاہو  یعنی پاؤں پڑنے کااندیشہ نہ ہو۔متبادل صورت کی موجودگی میں جلانے سے اجتناب کریں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200634

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں