ہمارے علاقے میں آج کل عشاء کی اذان کا وقت 6:32 ہے، اگر کسی وجہ سے مغرب کی نماز میں تاخیر ہوجائے تو عشاء کی اذان کا ٹائم داخل ہونے سے پہلے مغرب پڑھ سکتے ہیں؟ اور یہ نماز ادا تصور ہوگی یا قضا؟
مغرب کی نماز جلدی یعنی سورج غروب ہوتے ہی فوراً پڑھنا افضل ہے، اور بلاعذر تاخیر کرنا مکروہ ہے، البتہ وقت ختم ہونے (شفقِ ابیض) سے پہلے پہلے پڑھنے سے نماز ادا شمار ہوگی۔ اوقاتِ نماز کے نقشوں میں (عموماً) عشاء کے وقت کی ابتدا شفقِ ابیض کے مطابق ہی درج ہوتی ہے، اور جب تک عشاء کا وقت شروع نہ ہو، مغرب کا وقت باقی رہتاہے، لہٰذا اگر کسی عذر کی وجہ سے مغرب کی نماز تاخیر سے پڑھی، لیکن عشاء کا وقت داخل ہونے سے پہلے پڑھ لی تو یہ ادا کہلائے گی، نہ کہ قضا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200097
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن