بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مغرب کی نماز پڑھنے کے بعد سفر کر کے ایسی جگہ پہنچنے کا حکم جہاں ابھی سورج غروب نہ ہوا ہو


سوال

 ایک شخص مغرب کی نماز اداکرکے ہوائی جہاز میں سوار ہوا، جہاز مغرب کی طرف اتنا تیز چلا کہ آفتاب دوبارہ نظرآنے لگا تو کیااس پرمغرب کی نماز دوبارہ واجب ہوگی؟ 

جواب

ایک دن میں مغرب کی نماز ایک مرتبہ ہی ادا کرنا فرض ہے، لہٰذا اگر کوئی شخص سورج غروب ہونے کے بعد مغرب کی نماز پڑھ لے تو اب اسی دن دوبارہ اس پر مغرب کی نماز فرض نہیں ہوگی  چاہے وہ سفر کر کے ایسے مقام پر پہنچ جائے جہاں ابھی سورج غروب نہ ہوا ہو،کیوں کہ دوبارہ مغرب کی نماز فرض ہونے کا مطلب یہ ہوگا کہ پہلے پڑھی گئی مغرب کی نماز باطل ہوگئی، جب کہ فقہاء کرام نے اس بات کی صراحت کی ہے کہ اگر مغرب کی نماز پڑھنے کے بعد سورج دوبارہ طلوع ہوجائے تو اس دن پڑھی گئی مغرب کی نماز باطل نہیں ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 360):

’’(ووقت العصر منه إلى) قبيل (الغروب) فلو غربت ثم عادت هل يعود الوقت بالظاهر، نعم.

(قوله: الظاهر نعم) بحث لصاحب النهر حيث قال ... قلت: على أن الشيخ إسماعيل رد ما بحثه في النهر تبعًا للشافعية، بأن صلاة العصر بغيبوبة الشفق تصير قضاءً و رجوعها لايعيدها أداءً، وما في الحديث خصوصية لعلي كما يعطيه قوله عليه الصلاة والسلام: «إنه كان في طاعتك وطاعة رسولك» . اهـ . قلت: ويلزم على الأول بطلان صوم من أفطر قبل ردها وبطلان صلاته المغرب لو سلمنا عود الوقت بعودها للكل، والله تعالى أعلم.‘‘ 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200795

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں