میں نمازِمغرب میں آخری تشہد میں شریک ہوا، جب نمازسے فارغ ہوئے تو امام صاحب نے اعلان کیا کہ جس کو ایک رکعت بھی نہیں ملی وہ نماز دوبارہ پڑھے۔ راہ نمائی فرمائیں، ہاں ایک بات ہے کہ امام نے سجدہ سہوکیاتھا؟
واضح رہے کہ تشہد کی حالت میں بھی امام کے ساتھ شامل ہونے سے اقتدا درست ہو جاتی ہے، خواہ وہ امام کے سجدہ سہو سے پہلے شریک ہو یا بعد میں، ہر صورت میں نماز درست ہو جاتی ہے، اس لیے آپ کی نماز امام صاحب کے پیچھے درست ہو گئی، بظاہر ان کے اعلان کی وجہ سمجھ میں نہیں آئی، اس کی وجہ اُنہی سے پوچھ لیں تو بہتر ہو گا۔
المبسوط للسرخسي (2/ 112)
"فإن سها الإمام في صلاته فسجد للسهو ثم اقتدى به رجل في القعدة التي بعدها صح اقتداؤه؛ لأن الإمام في حرمة الصلاة بعد" ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201986
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن