بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

معذور کے لیے گھر سے باہر پاکی حاصل کرنا مشکل ہونے کی صورت میں حکم


سوال

ایک عورت کو مہروں کا مسئلہ ہے اور وہ ٹھیک سے بیٹھ نہیں سکتی، قضائے حاجت کے لیے بھی مخصوص سیٹ ہے یا وہ کموڈ پر بیٹھتی ہے، گھر میں تو یہ انتظام ہے تو وہ پاکی حاصل کرلیتی ہے، ان کی اولاد بھی کوئی نہیں، لیکن گھر سے باہر سہولتیں نہیں ہیں،  وہ گھر سے باہر کہیں ملنے جائیں تو وہاں پر پاکی حاصل نہیں کر سکتی ہیں، تو نماز پڑھنے کے لیے کیا حکم ہوگا؟ وہ کیسے اپنی نماز ادا کریں  گی؟

جواب

مذکورہ  خاتون اس بات کا اہتمام کرے کہ جہاں پاکی حاصل کرنے کی موافق سہولت ہو، وہاں تو چلی جایا کرے، جہاں پاکی حاصل کرنے کی صورت نہ ہو،  وہاں  شدید ضرورت یا مجبوری کے بغیر نہ جائے اور اگر کبھی ایسا موقع آجائے تو  اس کے شوہر کے  علاوہ کسی اور کے لیے اسے استنجا  میں  مدد  کرنا جائز نہیں ہوگا، لہذا شوہر ہو تو استنجا  کے لیے اس کی مدد حاصل کرے، ورنہ  (جس قدر ہوسکے پاکی حاصل کرنے کی کوشش کرے، باقی) اس سے استنجا  ساقط ہوجائے گا، بغیر استنجا  کے  ہی وضو کرکے نماز پڑھ لے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 341):

"والمرأة المريضة إذا لم يكن لها زوج وهي لاتقدر على الوضوء و لها بنت أو أخت توضئها و يسقط عنها الاستنجاء. اهـ. و لايخفى أن هذا التفصيل يجري فيمن شلت يداه؛ لأنه في حكم المريض."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں