بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معذور امام


سوال

پیشاب کے قطرے بار بار آتے ہیں، نماز میں اس سے بڑی تکلیف ہوتی ہے، کیوں کہ اکثرو بیشتر نماز کے اندر ہی آتے ہیں،  جمعہ اور تراویح میں مجمع زیادہ ہونے کی صورت میں کیا حکم ہے؟ اس حالت میں اگر امامت کے فرائض انجام دیے گئےہوں تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

جو شخص مسلسل پیشاب کے قطرے آنے کی وجہ سے شرعی معذور ہوگیا ہو (یعنی کسی بھی ایک نماز کا مکمل وقت اس پر اس حالت میں گزرا ہو کہ وضو کرکے وقتی فرض نماز ادا کرنے کا وقت بھی پیشاب کے قطروں کے بغیر نہ ملےاور پھر اس کے بعد کسی بھی نماز کا کامل وقت مکمل پاکی میں نہ گزرے  تو) وہ صحیح لوگوں کا امام نہیں بن سکتا۔

  اور اگر وہ شرعی معذور تو نہیں تھا، لیکن پیشاب کے قطرے خارج ہونے کی بیماری تھی تو مذکورہ شخص نے وضو کرکے نماز پڑھائی اور اس دوران کوئی قطرہ نہیں آیا تو نماز درست ہوگئی،اور اگر وضو کرنے کے بعد نماز کے دوران یا نماز سے پہلے قطرہ آگیا تھا تو نماز نہیں ہوئی،مقتدیوں پر جمعہ کا اعادہ بصورتِ ظہر لازم ہے،اور تراویح کا اعادہ لازم نہیں،البتہ  قرآن مکمل کرنے کی خاطر جتنے حصے کی تلاوت اس دوران کی گئی تھی اس کا اعادہ کرلیا جائے ورنہ ختمِ قرآن کی سنت پوری نہ ہوگی۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143908201153

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں