بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

معتکفہ بیوی سے ہم بستری کرنا


سوال

 اگر کسی شخص کی بیوی اعتکاف کر رہی ہو اورروزہ کھولنے کے بعد میاں بیوی ہم بستری کرنا چاہیں توکیاحکم ہے؟

جواب

اعتکاف کے دوران بیوی سے ہم بستری کرنا جائز نہیں ہے، خواہ مرد اعتکاف میں ہو یا عورت اعتکاف میں ہو،  اس سے اعتکاف فاسد ہوجاتا ہے، اعتکاف کے دوران ایسا کرنے والا گناہ گار بھی ہوگا، (البقرۃ:187) ایک دن رات کے اعتکاف کی روزہ کے ساتھ قضا کرنا لازم ہوگی۔

 بیوی کو چاہیے کہ وہ شوہر کی اجازت سے اعتکاف میں بیٹھے، اور اجازت دینے کے بعد شوہر کے لیے پھر اسے اعتکاف سے روکنا یا اعتکاف کے دوران ازدواجی تعلقات قائم کرنا جائز نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 450):
" على أنه يحتمل أن تكون الزوجة معتكفةً في مسجد بيتها فيأتيها فيه زوجها فيبطل اعتكافها اهـ".

الفتاوى الهندية (1/ 211):
"لاتشترط الذكورة والحرية فيصح من المرأة والعبد بإذن المولى والزوج إن كان لها زوج، كذا في البدائع. فإن أذن لها الزوج بالاعتكاف لم يكن له أن يمنعها بعد ذلك، وإن منعها لايصح منعه، والمولى إذا منع المملوك بعد الإذن صح منعه ويكون مسيئاً في ذلك".
  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201703

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں