بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معاملات میں ناکامی کا حل


سوال

میں کئی بار توبہ کر چکا ہوں، لیکن ہر معاملے میں ناکامی اور بدقسمتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے نا امیدی پیدا ہوتی۔کوئی حل بتائیں!

جواب

آپ کے سوال میں ابہام ہے، بات مکمل طور پر واضح نہیں، بہرحال آپ جو کام بھی کریں اس کو شروع کرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کر لیا کریں اور دو رکعت استخارہ کی نماز پڑھ لیا کریں، نیز دین دار اور تجربہ کار لوگوں سے اس کام کے حوالے سے مشورہ بھی کرلیا کریں؛ تا کہ اللہ تعالیٰ کی رضامندی شاملِ حال رہے، اور آپ کو ندامت کا سامنا بھی نہ کرنا پڑے۔ حدیث مبارک میں ہے کہ: " جس نے استخارہ کیا وہ کبھی ناکام نہیں ہوگا، اور جس نے مشورہ کیا وہ کبھی نادم نہیں ہوگا"۔

استخارہ کا مسنون طریقہ یہ ھے کہ دن رات میں کسی بھی وقت بشرطیکہ وہ نفل کی ادائیگی کا مکروہ وقت نہ ہودو رکعت نفل استخارہ کی نیت سے پڑھیں،نیت یہ کریں  کہ میرے سامنے یہ معاملہ یا مسئلہ ہے ، اس میں جو راستہ میرے حق میں بہتر ہو ، اللہ تعالی اس کا فیصلہ فرمادیں۔  سلام پھیر کر نماز کے بعد استخارہ کی مسنون دعا مانگیں جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تلقین فرمائی ہے۔

استخارہ کی مسنون دعا:

" اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ ، وَ أَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ، وَ أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْمِ ، فَاِنَّکَ تَقْدِرُ وَ لاَ أَقْدِرُ، وَ تَعْلَمُ وَلاَ أَعْلَمُ ، وَ أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوْبِ اَللّٰهُمَّ إِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هٰذَا الْأَمْرَ خَیْرٌ لِّيْ فِيْ دِیْنِيْ وَ مَعَاشِيْ وَ عَاقِبَةِ أَمْرِيْ وَ عَاجِلِه وَ اٰجِلِه ، فَاقْدِرْهُ لِيْ ، وَ یَسِّرْهُ لِيْ ، ثُمَّ بَارِکْ لِيْ فِیْهِ، وَ إِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هٰذَا الْأَمْرَ شَرٌ لِّيْ فِيْ دِیْنِيْ وَمَعَاشِيْ وَ عَاقِبَةِ أَمْرِيْ وَ عَاجِلِه وَ اٰجِلِه ، فَاصْرِفْهُ عَنِّيْ وَاصْرِفْنِيْ عَنْهُ ، وَاقْدِرْ لِيَ الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ ثُمَّ أَرْضِنِیْ بِه".(بخاری،ترمذی) دعاکرتے وقت جب ”هذا الأمر “پر پہنچے تو اگر عربی جانتا ہے تو اس جگہ اپنی حاجت کا تذکرہ کرے یعنی ”هذا الأمر “کی جگہ اپنے کام کا نام لے، مثلا ”هذا السفر “یا ”هذا النکاح “ یا”هذه التجارة “یا ”هذا البیع“کہے ، اور اگر عربی نہیں جانتا تو ”هذا الأمر “کہہ کر دل میں اپنے اس کام کے بارے میں سوچے اور دھیان دے جس کے لیے استخارہ کررہا ہے.

استخارے اور مشورے کے بعد جس طرف میلان ہو، اور جس معاملے کی خوبی واضح ہو وہ کام کریں، جس کام کی برائیاں اور خامیاں واضح ہوں، یا اس طرف دل کا میلان نہ ہورہاہو تو اسے نہ کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200469

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں