بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مطلقہ خاتون سے نکاح کرنا


سوال

فروری  2018 میں میری شادی ہوئی تھی،  مگر دو ماہ بعد وہ رشتہ ختم ہو گیا،  کچھ گھریلو مسائل کی وجہ سے،  خیر ہمارے رشتہ دار نے ایک رشتہ بتایا ، لڑکی خلع یافتہ ہے  27 سال عمر بھی ہے اور ایک چھہ سالہ بچہ بھی ہے،  لڑکی اور اس کا خاندان اچھا ہے،  کیا میرا اس سے نکاح کرنا مناسب رہے گا؟ ایک خوف یہ بھی ہے کہ بچہ کا والد اگر آکر اس بچہ کو کلیم کرتا ہے تو کیا میں کسی پریشانی میں تو نہیں آجاؤں گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ خاتون نے اپنے شوہر سے  اس کی رضامندی کے ساتھ  خلع لیا ہو تو اس سے نکاح کرنا آپ کے لیے جائز ہوگا،  تاہم اس سلسلہ میں آپ خود استخارہ بھی کرلیں۔بچے کے متعلق حکم یہ  ہے کہ سات سال کی عمر مکمل ہونے تک ماں کو اپنے بیٹے کی دیکھ بال کرنے کا شرعاً حق حاصل ہو تا ہے،  اور سات سال عمر مکمل ہونے کے بعد بچہ کی پرورش اور تربیت کا حق باپ کو منتقل ہو جاتا ہے، تاہم اگر اس بچہ کی ماں سات سال بچہ کی عمر مکمل ہونے سے پہلے شادی کرلیتی ہے تو اس بچہ کی دیکھ بھال کا حق بچے کی نانی کو منتقل ہوجائے گا،  ماں کا حق ساقط ہوجائے گا،  اور سات سال عمر مکمل ہونے کے بعد  بچے  کی پرورش کا شرعی حق دار اس کا حقیقی والد  ہے، جس کی بنا پر بچہ والد کے سپرد کردیا جائے  گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200186

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں