بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

متعین نفع کی شرط پربیسی کی رقم کاروبار میں لگانا


سوال

ایک شخص بی، سی ڈالتاہے، اور اپنی باری میں جو بڑی رقم اسے یک مشت ملتی ہے، وہ کل رقم کو تجارت کے لیے ایک معینہ مدت تک کے لیے اس شرط پر دیتاہے کہ وہ شخص ہر ماہ بی سی میں اس کے حصے کی جو رقم بنتی ہے (یعنی فی ممبر بی سی میں جو مقدار جمع کی جائے گی، مثلاً: دس ہزار ماہانہ) وہ چکائے گا، تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟

جواب

کاروبار کی یہ صورت ناجائز ہے اور اسے ختم کرنا واجب ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200119

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں