بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مضاربت سے بنائی گئی جائیداد کا حکم


سوال

ابتدائی سرمایہ سے جو  جائے داد خریدی گئی وہ کس کی ملکیت ہے؟ 35  سال تک جو کاروبار میں اضافہ اور منافع ہوا کیا میں اس میں شراکت رکھتا ہوں؟

تفصیل یہ ہے کہ جب سرمایہ فراہم کیا گیا تھا تو  مقصد شراکت اور کاروبار تھا جس میں بھائی کی محنت اور میرا سرمایہ تھا، ابتدائی سرمایہ میں نے فراہم کیا جس سے کاروبار کے  لیے جائیداد خریدی گئی اور بزنس شروع کیا گیا۔ 15  سال تک بھائی کاروبار میں اضافہ کرتے رہے اور اپنے اخراجات بھی چلاتے رہے، لیکن میرا حصہ کا منافع کاروبار میں استعمال کرتے رہے۔ بھائی نے اس کاروبار کے ذریعہ اپنی رہائش بھی کرلی اور مزید جائیداد بھی خریدتے رہے۔ مجھے اس بات کا یقین دلاتے رہے کہ کاروبار کے اضافہ میں میرا حصہ ہو گا۔  15  سال بعد مجھ کو معمولی رقم دینا شروع کی، لیکن حساب کتاب سے گریز کرتے رہے۔ اب اس معاملہ کو  35  سال گزر گئے ہیں۔

جواب

بصورتِ صدقِ سوال آپ کا ذکر کردہ معاملہ شرعی طور پر ’’مضاربت‘‘  ہے۔ اگر آپ نے اپنے بھائی سے معاملہ کرتے وقت نفع  کی تقسیم طے کی تھی تو طے آپ طے شدہ نفع کے مستحق ہیں،  نیز ابتدائی سرمایہ سے خریدی گئی جائیداد کے مالک آپ ہی ہیں، البتہ بعد میں ہونے والے نفع میں سے جو  جائیداد بھائی نے اپنے حصے سے خریدی ہو، وہ اس کا مالک ہوگا۔

اور اگر نفع کی تقسیم طے نہیں کی تھی تو  یہ مضاربت فاسدہ ہے جس میں کل نفع آپ کا ہوگا اور آپ کے بھائی کو اجرتِ مثل ملے گی (یعنی عرف میں وہ کام کرنے پر جو اجرت ملتی ہے)۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5 / 645):
"(عقد شركة في الربح بمال من جانب) رب المال (وعمل من جانب) المضارب".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5 / 646):
"(وإجارة فاسدة إن فسدت فلا ربح) للمضارب (حينئذ بل له أجر) مثل (عمله مطلقا) ربح أو لا".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200080

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں