بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مصلحت کی بناپر بھی معصیت کاارتکاب جائز نہیں


سوال

مجھے بریلویوں کی مسجد میں تراویح پڑھانی ہوتی ہے، اور اس وجہ سے مجھےبدعات کابھی ارتکاب کرناپڑتاہے، ورنہ مجھے پڑھانے نہیں دیں گے، کیایہ درست ہے؟

جواب

تراویح سے مقصود اللہ کی رضااور خوشنودی ہوتی ہے،اللہ کی رضااور خوشنودی کے حصول کے لیے معصیت کا راستہ اختیار کرنا ہرگزجائز نہیں، اور نہ ہی اس سے انسان کواجروثواب ملتاہے۔اس لیے اگر آپ کو تراویح پڑھانے کے لیے بدعات کاارتکاب کرناپڑتاہے تو گناہ کابوجھ اٹھانے کی بجائے آپ متبادل جگہ یا اپنے گھر میں تراویح سنانے کااہتمام کریں؛ تاکہ گناہ سے محفوظ رہ سکیں۔ تراویح سنانے کی جگہ کے حصول کی خاطربدعت کاارتکاب ہرگزجائز نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200716

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں