بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مشت زنی کی صورت میں روزہ کا حکم


سوال

1۔ اگر کسی نے روزہ کی حالت میں مشت زنی کرلی ہو اور اس کو پتہ نہ ہو کہ اس سے روزہ خراب ہوجاتا ہے، تو اس کا کیاحکم ہوگا؟

2 اگراس پر کفارہ بنتاہے اور وہ کفارہ کے روزے نہیں  رکھ سکتا ہو تو کیا کرے؟

3کفارہ رقم کی صورت میں ادا کرسکتاہے؟

4اگررقم کی صورت میں ادا کرسکتاہے تو وہ کتنی رقم بنتی ہے؟

جواب

مشت زنی کرنے سے بہر صورت روزہ فاسدہوجاتاہے،  پتہ ہو یانہ ہو ، اور اس کی قضا لازم ہوتی ہے؛ اس لیے  مشت زنی کے ذریعہ جتنے روزے فاسد کیے ہیں  اتنے ہی روزوں کی قضا لازم ہوگی ، کٖفارہ اس صورت میں لازم نہیں ہوگا، البتہ مذکورہ گناہ سرزد ہونے پر  صدق دل سے توبہ واستغفار لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143410200005

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں