بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسنون اعتکاف کی قضا کا حکم


سوال

اگر کسی کے ذمہ اعتکاف کی قضا ہو اور وہ قضا نہ کرے یا نہ کرسکے تو  اس کا کیا حکم ہے؟ کوئی کفارہ دینا ہوگا یا نہیں؟

جواب

 مسنون اعتکاف ٹوٹ جائے تو اس کی قضا یہ ہےکہ ایک دن، رات روزے کے ساتھ  مسجد میں اعتکاف کرے ، خواہ رمضان میں کرے یا رمضان کے بعد، یعنی غروبِ آفتاب سے پہلے مسجد چلا جائے اور اگلے دن روزہ رکھے اور پھر غروبِ آفتاب کے بعد واپس آجائے، عورت گھر میں نماز کی جگہ پر اعتکاف کرلے۔ اس کا یہی کفارہ ہے۔

اگر ابھی تک قضا نہیں کی ہے تو موت سے پہلے پہلے کسی بھی دن قضا کرلے، البتہ عید الفطر کے دن اور ایامِ تشریق (10 تا 13 ذوالحجہ) میں قضا نہ کرے، کیوں کہ ان پانچ ایام میں روزہ رکھنا شرعاً ممنوع ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200664

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں