بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسلمان شخص ہندو کی حفاظت کے دوران قتل ہوجائے


سوال

ایک مسلمان کسی ہندو  کی سکیورٹی پر مامور تھا، اور دورانِ  ڈیوٹی حملہ آوروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا۔ کیا اس کو شہید کہا جا سکتاہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ مسلم شخص شرعاً شہید کے حکم میں ہے، اگر موقع پر ہی دم توڑدے تو دنیاوی اَحکام میں بھی شہید ہوگا، یعنی غسل دیے بغیر، (اسلحہ اور جیکٹ وغیرہ اتارکر)  پہنے ہوئے لباس میں دفنایا جائے گا ۔

وفي الدر المختار للحصکفي:

"(وكذا) يكون شهيدًا (لو قتله باغ أو حربي أو قاطع طريق ولو) تسبباً أو (بغير آلة جارحة) فإن مقتولهم شهيد ... الخ"

وفي ر د المحتار لابن عابدین:

"(قوله: وكذا يكون شهيدًا إلخ) .........من قتل مدافعًا ولو عن ذمي فإنه شهيد بأي آلة قتل .....الخ" (كتاب الصلاة،باب الشهيد،ج:۲،ص:۲۴۹،ط:سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200497

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں