بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے پیسے مدرسہ میں خرچ کرنے اور بعد میں واپس کرنے کا حکم


سوال

مسجد کے پیسے مدرسہ میں خرچ کرنا اور بعد مین ان کو ادا کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

اگر مسجد اور مدرسہ کی منتظمہ کمیٹی الگ الگ ہے یا دونوں کے لیے الگ الگ چندہ جمع کیا جاتا ہے تو   جن لوگوں نے مسجد کے  لیے پیسے دیے ہیں وہ امانت ہیں اور ان پیسوں کو مسجد میں ہی لگانا ضروری ہے، کسی دوسرے مصرف میں خرچ کرنا خیانت ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے، چاہے بعد میں واپس کرنے کی نیت ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200383

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں