مسجد کے پیسے مدرسہ میں خرچ کرنا اور بعد مین ان کو ادا کرنا جائز ہے یا نہیں؟
اگر مسجد اور مدرسہ کی منتظمہ کمیٹی الگ الگ ہے یا دونوں کے لیے الگ الگ چندہ جمع کیا جاتا ہے تو جن لوگوں نے مسجد کے لیے پیسے دیے ہیں وہ امانت ہیں اور ان پیسوں کو مسجد میں ہی لگانا ضروری ہے، کسی دوسرے مصرف میں خرچ کرنا خیانت ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے، چاہے بعد میں واپس کرنے کی نیت ہو۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200383
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن