ہمارے یہاں ایک شخص نے مسجد کے لیے ایک زمین وقف کی ہے، لیکن موقوفہ زمین کے پاس ہی ہندؤں کا ایک مندر ہے، جس میں ہندو صبح وشام ڈھول اور گانے بجاتے ہیں اور شور مچا کر پوجا کرتے ہیں، اس حالات میں اگر اس موقوفہ زمین میں مسجد بنائی جائے تو نماز اور عبادت میں بہت خلل پیدا ہو گی؛ اس لیے اب ہم یہ موقوفہ زمین فروخت کرکے دوسری کہیں مناسب جگہ خرید کر مسجد بنانا چاہتے ہیں، کیا ہمارے لیے شرعاً اس کی اجازت ہے؟
اگر مذکورہ شخص نے زمین وقف کرتے ہوئے صراحتاً استبدال کی شرط (یعنی استبدال کے اختیارکی شرط) نہیں رکھی تھی تو اب اس زمین کو فروخت کرنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر وہاں مسجد نہ بنانا چاہیں تو مسجد کے مصالح میں سے ایسی تعمیر کرسکتے ہیں جس میں مسجد کے تقدس کے خلاف یا شرعاً ممنوعہ کوئی کام نہ ہو، مثلاً دکانیں وغیرہ بنا کر کرائے پر دے دیں اور ان کا کرایہ مسجد کے اخراجات میں خرچ کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200750
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن