زید نے پرانی موجود مسجد کے قریب گاؤں میں دوسری زمین مسجد کے لیے وقف کی ہے. اب صوتِ مسئولہ یہ ہے کہ جو زمین ہے وہ پہلے والی مسجد سے مل نہیں سکتی جب کہ دوسری مسجد کی گاؤں میں ضرورت بھی نہیں۔ لہٰذا واقف اس زمین کو فروخت کرکے دوسری جگہ مسجد یا مدرسہ کے لیے زمین خرید سکتا ہے یا نہیں؟ مختصر یہ کہ موقوفہ اراضی کی دوسری جگہ منتقلی کی گنجائش ہے؟
بصورتِ مسئولہ مذکورہ زمین مسجد بنانے کے لیے وقف کردی گئی؛ لہٰذا اس وقف زمین کو فروخت کرنا یا اس کاتبادلہ کرنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200159
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن