بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے لیے موقوفہ زمین کو فروخت کرنا


سوال

زید نے پرانی موجود مسجد کے قریب گاؤں میں دوسری زمین مسجد  کے لیے وقف کی ہے. اب صوتِ مسئولہ یہ ہے کہ جو زمین ہے وہ پہلے والی مسجد سے مل نہیں سکتی جب کہ دوسری مسجد کی گاؤں میں ضرورت بھی نہیں۔ لہٰذا واقف اس زمین کو فروخت کرکے دوسری جگہ مسجد یا مدرسہ کے لیے زمین خرید سکتا ہے یا نہیں؟ مختصر یہ کہ موقوفہ اراضی کی دوسری جگہ منتقلی کی گنجائش ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ مذکورہ زمین مسجد بنانے کے لیے وقف کردی گئی؛ لہٰذا اس وقف زمین کو فروخت کرنا یا اس کاتبادلہ کرنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200159

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں