بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی ٹوپی پہن کر نماز پڑھنا


سوال

 مسجد کی ٹوپی نماز کے لیے تقسیم کرناکیسا ہے؟ میں اس بات کاقائل ہوں کہ ٹوپی لگا کر نماز اداکرنی چاہیے؟ کیوں کہ ادب کاتقاضا ہے، مگرایک نمازی تکبیر اولیٰ کے درمیان مسجد  کی ٹوپی تقسیم کررہے ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں میں اضطراب پیدا ہوتا ہے، کچھ لوگ بالکل منع کر دیتے ہیں،  تکبیر اولی کے ساتھ ہی صفوں کو اہتمام سے درست کیا جارہا ہوتا ہے، جب کہ یہ صاحب یہاں تک کرتے ہیں کہ آگے والے صاحب کو دیتے ہیں. ادب کا تقاضا ہےکہ ٹوپی پہن کر نماز پڑھیں، مسجد کی ٹوپی کے استعمال میں کراہت کا ذکر آتا ہے، ذرا تفصیل سے بتادیں کہ نماز کا ٹوپی سے کیا تعلق ہے؟ اور مسجدکی ٹوپی زبردستی کسی کو دینا کیسا ہے؟

جواب

سر ڈھانپ کر نماز پڑھنا ادب کا تقاضہ ہے، سستی اورکاہلی کی وجہ سے کھلے سر نماز پڑھنا مکروہ ہے، تاہم سر ڈھانپتے وقت کس قسم کی ٹوپی پہنی جائے؟ اس کے لیے یہ سمجھنا اہم ہے کہ اللہ تعالیٰ کے دربار میں اچھے لباس میں جانے کا حکم ہے ، اسی لیے فقہاء نے لکھا ہے کہ انسان جس لباس کو پہن کر محافل میں جانا پسندنہ کرے، اس لباس کو پہن کر نماز پڑھنا مکروہ ہے، پلاسٹک کی ٹوپی پہن کر محفلوں میں جانے کو انسان پسند نہیں کرتا ،لہذا یہ ٹوپیاں پہن کر نماز پڑھنا مکروہ ہے۔البتہ دھاگے کی ٹوپی کو پہن کر مجمع میں جانے سے لوگوں کو کراہت نہیں ہوتی ، اس لیے اس کو پہن کر نماز پڑھنا مکروہ نہیں ہے، بشرطیکہ وہ صاف ستھری ہوں.

لہذا مذکورہ صاحب اگر دھاگے والی صاف ٹوپیاں اقامت کے وقت صفوں میں تقسیم کرتے ہیں تو اس کی گنجائش ہوگی، البتہ بہتر ہے کہ نمازی گھر سے صاف ستھری ٹوپی پہن کر آئیں.(وصلاته حاسرا) أي كاشفاً (رأسه للتكاسل) ولا بأس به للتذلل، وأما للإهانة بها فكفر۔ (قوله: ولا بأس به للتذلل) قال في شرح المنية: فيه إشارة إلى أن الأولى أن لا يفعله وأن يتذلل ويخشع بقلبه فإنهما من أفعال القلب. اهـ. وتعقبه في الإمداد بما في التجنيس من أنه يستحب له ذلك لأن مبنى الصلاة على الخشوع. اهـ.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143907200033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں