بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی توسیع کرتے وقت پرانی مسجد کی حدود میں وضو خانہ اور بیت الخلا بنانے کا حکم


سوال

ہمارے گاؤں میں مسجد کو شہید کر کے دوبارہ اس میں توسیع کی گئی،  پہلی مسجد میں جگہ کم تھی۔اس کے پہلے واش روم سڑک کی جگہ پر تعمیر تھے، نئی مسجد میں مسجد کی حدود میں وضو کی جگہ اور واش روم بنا لیا تعمیر کے بعد معلوم ہوا یہ درست نہیں!

جواب

واضح رہے کہ جو جگہ ایک دفعہ  شرعی مسجد کی حدود میں داخل ہوجائے وہ جگہ قیامت تک مسجد کے حکم میں ہی رہتی ہے، اور شرعی مسجد کی حدود میں وضو خانہ یا واش روم (بیت الخلا) بنانا جائز نہیں ہے، اس لیے توسیع کرتے وقت اگر وضو خانہ اور بیت الخلا پرانی مسجد والی حدود کے اندر بنالیا گیا ہے تو یہ ناجائز ہے، اس کو توڑ کر اس جگہ کو نماز کے لیے مختص کرنا لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں