ہمارے گاؤں میں مسجد کو شہید کر کے دوبارہ اس میں توسیع کی گئی، پہلی مسجد میں جگہ کم تھی۔اس کے پہلے واش روم سڑک کی جگہ پر تعمیر تھے، نئی مسجد میں مسجد کی حدود میں وضو کی جگہ اور واش روم بنا لیا تعمیر کے بعد معلوم ہوا یہ درست نہیں!
واضح رہے کہ جو جگہ ایک دفعہ شرعی مسجد کی حدود میں داخل ہوجائے وہ جگہ قیامت تک مسجد کے حکم میں ہی رہتی ہے، اور شرعی مسجد کی حدود میں وضو خانہ یا واش روم (بیت الخلا) بنانا جائز نہیں ہے، اس لیے توسیع کرتے وقت اگر وضو خانہ اور بیت الخلا پرانی مسجد والی حدود کے اندر بنالیا گیا ہے تو یہ ناجائز ہے، اس کو توڑ کر اس جگہ کو نماز کے لیے مختص کرنا لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010201007
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن