بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی تعمیر میں دی گئی سمینٹ کی بوریاں اگر زائد ہوجائیں


سوال

مسجد کی چھت کی بھرائی کے لیے کسی شخص نے سیمنٹ کی  بوریاں دیں،  بعد میں ان بوریوں کی فی الحال ضرورت نہ رہی، لیکن پلستر وغیرہ میں انہیں استعمال کیا جا سکتا ہے،  کیا اس سیمنٹ کو فروخت کر کے اس کے پیسے مسجد میں استعمال کرنا درست ہے؟  یا اس سیمنٹ کا ہی لگانا ضروری ہوگا ؟

جواب

مسجد کی چھت کی بھرائی کے لیے دی گئی سیمینٹ کی بوریاں بھرائی مکمل ہونے کے بعد بچ گئی ہیں تو انہیں اسی مسجد میں کسی اور جگہ لگادیا جائے، مثلاً  اسے پلستر میں استعمال کرلیا جائے۔  اگر اس سے بھی بچ جائیں اور آئندہ تعمیر میں استعمال ہوسکتی ہوں تو انہیں محفوظ رکھا جائے۔ اور اگر آئندہ تعمیرات سے پہلے ان کے خراب یا ضائع ہونے کا اندیشہ ہو تو انہیں فروخت کرکے اس مسجد کی تعمیر کی دیگر اشیاء میں لگادی جائیں، بہتر ہے کہ سیمنٹ دینے والے شخص کو بھی اس صورتِ حال سے مطلع کردیا جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200085

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں