بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد نبوی میں چالیس نمازیں پڑھنے کی فضیلت


سوال

مسجد نبوی میں چالیس نمازیں باجماعت تکبیر اولی سے پڑھے گا تو اس کی فضیلت کے بارے میں کوئی حدیث ہے؟اور اس بات کی وضاحت کہ یہ فضیلت چالیس نمازوں کی ہے یا چالیس دن کی نمازوں کے بارے میں ہے ؟

جواب

حدیث شریف میں ہے کہ جس شخص نے میری مسجد(مسجد نبوی)میں چالیس نمازیں اس طرح پڑھیں کہ (درمیان میں)کوئی نماز فوت نہ ہو  تو اس کے لیے آگ سے براءت،اور عذاب سے نجات لکھ دی جاتی ہے ار وہ نفاق سے بری ہے۔

روایت سے دونوں سوالوں کے جوابات واضح ہوگئے کہ مسجدِ نبوی میں چالیس نمازیں پڑھنے کی فضیلت ہے، اور یہ چالیس دن کی نہیں، بلکہ چالیس نمازوں کی ہے۔ مذکورہ روایت کی سند میں اگرچہ ضعیف راوی ہے، لیکن فضائل کے باب میں مذکورہ روایت معتبر ہے۔ مسند احمد بن حنبل میں ہے:

"عن أنس بن مالك عن النبي صلى الله عليه و سلم انه قال : من صلى في مسجدي أربعين صلاةً لايفوته صلاة كتبت له براءة من النار ونجاة من العذاب وبريء من النفاق"۔ تعليق شعيب الأرنؤوط : إسناده ضعيف لجهالة نبيط بن عمر (3/155 ط:مؤسسۃ قرطبہ قاہرۃ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200214

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں