کیا مسجد کے اندر لاؤڈ سپیکر پر چیخ چیخ کر اور گلہ پھاڑ کر حد سے زیادہ تیز آواز سے وعظ نصیحت کرناجائز ہے؟ اور کیا یہ عمل مسجد کے آداب کے منافی نہیں ؟ مسئلہ جو بھی ہو اگر ساتھ میں دلائل اور حوالہ جات ذکر کیے جائیں تو ممنون رہوں گا!
لاؤڈ اسپیکر کا استعمال ضرورت کے لیے ہے، لہذا اس کی جتنی آواز سے مسجد میں وعظ ونصیحت کی ضرورت پوری ہوجائے اور دوسروں کو تکلیف نہ ہو اس حد تک جائز ہے، مسجد میں ضرورت سے زیادہ بلند آواز سے لاؤڈ اسپیکر پر وعظ ونصیحت کرنا درست نہیں ہے، بسا اوقات مسجد میں بعض لوگ مسبوق ہوتے ہیں یا اپنی تنہا نماز میں مشغول ہوتے ہیں یا تلاوت وغیرہ میں مشغول ہوتے ہیں اور بلند آواز سے ان کو پریشانی ہوتی ہے اور ان کی نماز اور عبادت میں خلل آتا ہے؛ لہذا اس سے اجتناب ضروری ہے۔
فتاوی شامی (1/ 589) میں ہے:
"صرح في السراج بأن الإمام إذا جهر فوق الحاجة فقد أساء اهـ."
و فیه أیضًا:
"إن هناك أحاديث اقتضت طلب الجهر، و أحاديث طلب الإسرار والجمع بينهما بأن ذلك يختلف باختلاف الأشخاص والأحوال، فالإسرار أفضل حيث خيف الرياء أو تأذي المصلين أو النيام والجهر أفضل حيث خلا مما ذكر، لأنه أكثر عملا ولتعدي فائدته إلى السامعين، ويوقظ قلب الذاكر فيجمع همه إلى الفكر، ويصرف سمعه إليه، ويطرد النوم ويزيد النشاط."
(6/398، کتاب الحظر والاباحۃ، ط: سعید)
الفتاوى الهندية (1/ 72):
"و إذا جهر الإمام فوق حاجة الناس فقد أساء؛ لأن الإمام إنما يجهر لإسماع القوم ليدبروا في قراءته ليحصل إحضار القلب. كذا في السراج الوهاج."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200375
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن