بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد میں فی سبیل اللہ پڑھانا


سوال

کیا مسجد میں فی سبیل اللہ پڑھانا جائز ہے؟

جواب

کتبِ فقہ میں لکھا ہے کہ مسجد میں بلاضرورت تدریس مکروہ ہے، البتہ ضرورت کی وجہ سے مسجد کے اندر تعلیم و تعلم کی اجازت ہے، فقہاءِ کرام نے یہ بھی لکھا ہے کہ گرمی سے بچنے کے لیے ضرورۃً مسجد میں درس دینا بلاکراہت جائز ہے، اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اگر دینی تعلیم اور قرآنِ کریم کی تعلیم کے لیے کوئی جگہ نہ ہو تو  مسجد میں تعلیم دینا بھی ایک اہم ترین ضرورت ہے۔ 

نیز مسجد میں اجرت اور فیس لے کر درس دینا مکروہ ہے۔  لہذا اگر   دینی تعلیم کے لیے مسجد کے علاوہ کوئی دوسری جگہ میسر نہ ہو تو بلااجرت مسجد میں بچوں کو پڑھانے میں کوئی حرج نہیں۔ البتہ مسجد میں انتظامیہ کی اجازت سے پڑھانا چاہیے، تاکہ بدنظمی نہ ہو۔

الفتاوى الهندية (1/ 110):
"وأما المعلم الذي يعلم الصبيان بأجر إذا جلس في المسجد يعلم الصبيان لضرورة الحرّ أو غيره لايكره". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200935

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں