بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجدِ قبا میں نماز پڑھنے کی فضیلت


سوال

مسجدِ قبا میں نفل نماز پڑھنے کی فضیلت بیان کریں؟

جواب

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے: ’’مسجدِ قبا میں دو رکعت پڑھنے کا ثواب ایک عمرہ کے ثواب کے برابر ہے‘‘۔  ایک اور حدیث مبارک میں ہے  : جو شخص گھر میں وضو کرکے مسجدِ قبا آئے  اور دو رکعت نماز ادا کرے تو اس کو عمرہ جتنا ثواب ملے گا۔ اور   نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خصوصاً ہفتہ کے دن مسجدِ قبا تشریف لاکر نفل نماز پڑھتے تھے، یہ تشریف آوری کبھی پیدل ہوتی اور کبھی سواری پر ہوتی تھی؛ اس لیے زائرین کو مسجدِ قبا میں حاضر ہوکر نماز پڑھنے کا  اہتمام کرنا چاہیے، اور بہتر یہی ہے کہ مدینہ میں جہاں قیام ہو وہیں سے باوضو ہوکر مسجدِ قبا جائیں اور وہاں جاکر  نماز پڑھنے کا اہتمام کریں ۔

صحيح البخاري (2/ 61)
'' عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: «كان النبي صلى الله عليه وسلم يأتي مسجد قباء كل سبت، ماشياً وراكباً»۔ وكان عبد الله بن عمر رضي الله عنهما «يفعله»''۔
سنن الترمذي(2/ 145)
'' قال: حدثنا أبو الأبرد، مولى بني خطمة، أنه سمع أسيد بن ظهير الأنصاري، وكان من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يحدث، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «الصلاة في مسجد قباء كعمرة»''۔

سنن ابن ماجه (1/ 453)
''حدثنا محمد بن سليمان الكرماني، قال: سمعت أبا أمامة بن سهل بن حنيف، يقول: قال سهل بن حنيف: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من تطهر في بيته ثم أتى مسجد قباء، فصلى فيه صلاة، كان له كأجر عمرة»''۔
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201103

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں