میں اپنی زکاۃ اور عشر وغیرہ اپنے دوست کو دے سکتا ہوں، جو غریب ہے، نہ اس کے پاس سونا ہے نہ چاندی ،اور بڑی مشکل سے گزارہ ہوتا ہے؟
اگر آپ کا دوست واقعی طورپر زکاۃ کا مستحق ہے، یعنی اس کے پاس نصاب کے بقدر ضرورت سے زائد نقدی ، سونا ،چاندی اور دیگر اموال وغیرہ ملکیت میں نہیں ہیں تو آپ اس کو اپنی زکاۃ اور عشر دے سکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143906200068
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن