بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ذو القعدة 1445ھ 16 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسبوق کا امام کے ساتھ سلام پھیرنا


سوال

اگر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے میں کوئی رکعت نکل جائے ، اور مقتدی امام کے ساتھ سلام پھیردے،پھراُسے یاد آئے کہ میری تو نماز باقی ہے،تووہ اپنی نماز پری کرنے کے بعد سجدہ سہو کرے گا یانہیں؟اور دونوں صورتوں کا حکم بتادیں کہ مقتدی نے بالکل امام کے ساتھ سلام پھیرا اور یاکچھ دیرٹھہرکرسلام پھیرا۔دونوں صورتوں میں کیا حکم ہے؟

جواب

جس شخص کی کوئی رکعت  چھوٹ گئی ہو  اگروہ غلطی سے امام کے ساتھ متصل یاامام کے سلام سے قبل ایک طرف سلام پھیردے اور پھراُسے یاد آئے کہ اس کی رکعت باقی ہے اور دوسراسلام پھیرے بغیر اٹھ کربقیہ نمازپری کرے تواس صورت میں اُس پر سجدہ سہو نہیں ہوگا ۔اور اگر امام کے سلام پھیرنے کے بعد یہ شخص سلام پھیرتاہے توا س صورت میں سجدہ سہو لازم ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143806200029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں