بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر عشاء کے وقت میں سفر سے لوٹا پھر عشا قضا ہوگئی تو اتمام لازم ہے یا قصر؟


سوال

مسافر رات  کو ایک بجے گھر پہنچا اور عشاء کی نماز نہیں پڑھی  اور قضا ہو گئی،  اب آئندہ دن اگر پڑھے گاتو یہ سفرانے کی ٢ رکعتیں پڑھے گا یا مقیم کی نما ز قضا کرے گا؟ اور عشاء کی نماز کی  آخری حد بتائیں کہ کب تک پڑھ  سکتا ہے؟

جواب

مذکورہ صورت میں جب عشاء  کے وقت کے اندر سفر سے گھر پہنچ گیا اور عشاء  نہیں پڑھی تو عشاء  کی نماز پوری پڑھنا واجب ہوگیا، اب قضا کرنے کی صورت میں پوری چار رکعتوں کی قضا لازم ہوگی۔

 عشاء  کی نماز میں ایک تہائی رات (۱/۳) تک تاخیر مستحب ہے، اس کے بعد آدھی رات تک پڑھنا مباح وجائز ہے، بلاعذر شدید آدھی رات کے بعد عشاء  کی نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، اور عشاء کی نماز کا آخری وقت صبح صادق (فجر کا وقت داخل ہونے) تک ہے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143907200052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں