بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر سننِ مؤکدہ و غیرِ مؤکدہ اور نفل نماز پڑھے گا؟


سوال

مسافر سننِ مؤکدہ و غیر مؤکدہ اور نفل نماز پڑھے گا؟

جواب

حالتِ سفر  میں سنتوں اور نوافل کے بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اگر کسی جگہ ٹھہرے ہوئے ہوں، اطمینان کی حالت ہو تو سنن ونوافل پڑھ لینا افضل ہے، ضروری نہیں، اور اگر جلدی ہے یا سفر جاری ہے تو چھوڑدینے میں بھی کوئی حرج نہیں۔  البتہ فجر   کی سنت سفر میں بھی پڑھنی چاہییں، نیز   وتر  بہر صورت پڑھنی ہیں ۔ فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200039

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں