بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مزنیہ کے بیٹے سے اپنی بیٹی کا نکاح کرانا


سوال

ایک شخص جس کی اہلیہ کا انتقال ہو چکا ہے، اہلیہ کے انتقال کے بعد اس شخص کے اپنی اہلیہ کی بڑی بہن یعنی بڑی سالی کے ساتھ ناجائز تعلقات رہ چکے ہیں، یہاں تک کہ دونوں بدکاری کے مرتکب بھی ہو چکے ہیں، اب خاندان والے اس شخص کی بیٹی کا رشتہ اس کی سالی (جس کے ساتھ ناجائز تعلقات رہ چکے ہیں) کے بیٹے کے ساتھ کرنا چاہ رہے ہیں، تو سوال یہ ہے کہ کیا ان دونوں کے ناجائر تعلقات کا اثر ان کے بچوں کے رشتے پر پڑسکتا ہے؟ کیا دونوں کے بچے ایک دوسرے کے لیے حرام تو نہیں ہیں؟

جواب

مذکورہ شخص کی بیٹی کا نکاح مذکورہ عورت کے بیٹے کے ساتھ  کرنا جائز ہے۔

''لا باس بأن يتزوج الرجل امرأةً و يتزوج ابنه ابنتها أو أمها، كذا في محيط السرخسي''·

(الفتاوى الهندية ۱/ ۲۷۷) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں