بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مزنیہ سالی کے بیٹے سے زانی کی بیٹی کا نکاح


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں:

ایک شخص جس کی اہلیہ کا انتقال ہو چکا ہے، اہلیہ کے انتقال کے بعد اس شخص کے اپنی اہلیہ کی بڑی بہن یعنی  بڑی سالی کے ساتھ ناجائز تعلقات رہ چکے ہیں, یہاں تک کہ دونوں بدکاری کے مرتکب بھی ہو چکے ہیں۔ اب خاندان والے اس شخص کی بیٹی کا رشتہ اس کی سالی کے بیٹے کے ساتھ کرنا چاہ رہے ہیں۔  سوال یہ ہے کہ کیا ان دونوں کے ناجائر تعلقات کا اثر ان کے بچوں کے رشتے پر پڑسکتا ہے؟ کیا دونوں کے بچے ایک دوسرے کے لیے حرام تو نہیں ہیں؟ جب کہ اس سے ملتا جلتا ایک مسئلہ نظر وں سے گزر چکا ہے کہ اگر کسی شخص کی ایسی عورت سے شادی ہو جس کے ہاں پہلے شوہر کی طرف سے ایک بیٹا ہو تو اس شخص کی بیٹی (جو اس کی پہلی بیوی کے بطن سے ہے)کا نکاح اس عورت کے بیٹے سے جائز ہے; کیوں کہ دونوں کے ماں باپ الگ ہیں۔ مگر درج بالا مسئلہ چوں کہ مختلف نوعیت کا ہے؛ اس لیے ذرا تشویش کا شکارہیں۔  براہِ کرم جواب عنایت فرما دیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص کی بیٹی کا نکاح مذکورہ خاتون کے بیٹے سے جائز ہے۔ البتہ اس شخص اور اس خاتون کو صدقِ دل سے توبہ واستغفار کے ساتھ  آئندہ اس طرح کی قربت سے اجتناب ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143907200092

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں